ہنس جیورج ڈیہلمٹ | |
---|---|
(جرمنی میں: Hans Georg Dehmelt) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 9 ستمبر 1922ء گرلتس |
وفات | 7 مارچ 2017ء (95 سال) سیاٹل |
وجہ وفات | مرض |
رہائش | ریاستہائے متحدہ امریکا |
شہریت | جرمنی ریاستہائے متحدہ امریکا |
رکن | قومی اکادمی برائے سائنس ، امریکی اکادمی برائے سائنس و فنون |
عملی زندگی | |
مقام_تدریس | یونیورسٹی آف واشنگٹن ڈیوک یونیورسٹی |
مادر علمی | جامعہ گوٹنجن جامعہ بریسلوو |
تعلیمی اسناد | ڈاکٹریٹ |
ڈاکٹری طلبہ | ڈیوڈ جے ونلینڈ |
پیشہ | طبیعیات دان ، استاد جامعہ |
پیشہ ورانہ زبان | جرمن |
شعبۂ عمل | طبیعیات |
ملازمت | یونیورسٹی آف واشنگٹن ، ڈیوک یونیورسٹی |
عسکری خدمات | |
لڑائیاں اور جنگیں | دوسری جنگ عظیم |
اعزازات | |
درستی - ترمیم |
ہنس جیورج ڈیہلمٹ ایک مغربی جرمنی کے طبیعیات دان تھے۔ انھوں نے طبیعیات کا نوبل انعام بھی جیتا یہ انعام 1989ء میں انھوں نے ہم وطن سائنس دان کارل ایلکزینڈر میولر اور مغربی جرمنی کے سائنس دان ولف گینگ پاول کے ہمراہ آئنز کو قید کرنی والی طریقے کو بہتر کرنے پر یہ انعام ملا۔